(ایجنسیز)
امریکی ماہرین نے کہا ہے کہ نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کی جانب سے بڑے پیمانے پر شہریوں کی جاسوسی سے دہشت گردی کو روکنے میں کوئی مدد نہیں مل سکی ہے، ایک امریکی اخبار کے مطابق نیو امریکن فاؤنڈیشن نامی تنظیم نے جاسوسی کے متعدد واقعات کے بارے میں تحقیق کرنے کے بعد اپنی رپورٹ میں کہا کہ این ایس اے کی جانب سے شہریوں کی فون کالز اور ان کے ای میل پیغامات ریکارڈ کرنے یا ان رابطوں کی تفصیل اکٹھی کرنے کے نتیجے میں آج تک امریکاکی قومی سلامتی کو لاحق کسی خطرے کا سدباب نہیں
ہوسکا ہے، اس سے بہتر ہے کہ دہشت گردی اور جرائم کو روکنے کیلئے ملک میں جو طریقے پہلے سے رائج ہیں آئندہ بھی ان پر ہی عمل کیا جائے، رپورٹ میں کہا گیاہے کہ فاؤنڈیشن نے لاتعداد واقعات کی چھان بین کی، صرف ایک واقعے میں این ایس اے کی جاسوسی جزوی طور پر کام آئی، لیکن یہ معاملہ بھی امریکا کی سلامتی سے متعلق نہیں تھا، کیونکہ ایک امریکی شہری نے صومالیہ کے ایک دہشت گرد گروپ کو رقم بھیجنے کی کوشش کی تھی جسے ناکام بنادیا گیا تھا، رپورٹ میں این ایس اے کی جانب سے جاسوسی پر ہونے والے کثیر اخراجات پر بھی شدید نکتہ چینی کی گئی ہے ۔